صفحۂ اول    ہمارے بارے میں    رپورٹر اکاونٹ    ہمارا رابطہ
جمعہ 26 اپریل 2024 

نوبل انعام یافتہ امرتیہ سین کی مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی اقدام پر کڑی تنقید

اکثریت ڈیسک | منگل 20 اگست 2019 

نئی دہلی: بھارت کے نوبل انعام یافتہ ماہر معاشیات امرتیہ سین نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے وہاں کرفیو نافذ کرنے پر مودی سرکار کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

امرتیہ سین نے این ڈی ٹی وی کو انٹرویو میں مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر کڑی تنقید کرتے ہوئے زور دیا کہ تمام انسانوں کے حقوق کو برقرار رکھا جائے، جمہوریت کے بغیر کشمیر کے حالات میں تبدیلی لانا ناممکن ہے، بھارت دنیا بھر میں جمہوریت کے لئے جانا جانے والا پہلا ملک تھا لیکن اب ہم وہ ساکھ کھوچکے ہیں، کشمیر سے متعلق بھارتی اقدام تمام انسانوں کے مساوی حقوق کی خلاف ورزی ہے اور صرف اکثریت کے اقتدار کو تقویت دیتا ہے۔

امرتیہ سین نے جموں و کشمیر کی مرکزی قیادت کو نظر بند رکھنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ کشمیر کے قائدین اور عوام کا نقطہ نظر سنے بغیر انصاف کیا جاسکے گا، آپ بہت سے رہنماؤں کو قید رکھیں گے تو کیسے جمہوریت کے ثمرات حاصل کریں گے، ہزاروں کشمیریوں کو قید کرکے اور ان کی آواز کو دبا کر بھارت عدل و انصاف نہیں کرسکتا، بھارتی حکومت جمہوریت کا گلا گھونٹ رہی ہے۔

امرتیہ سین نے کہا کہ مودی سرکار وہی کام کررہی ہے جو انگریزوں نے 200 سال تک ہندوستان میں کیا تھا، امن و امان برقرار رکھنے کے نام پر آبادی کو قید کرنا ٹھیٹ سامراجی بہانہ ہے، میں نے سوچا بھی نہ تھا کہ انگریزیوں سے آزادی کے بعد بھی ہم وہی سامراجی دور والی حرکتیں کریں گے اور شہریوں کو نظربند کریں گے۔

آرٹیکل 370 ختم ہونے کے بعد بھارت کے دیگر شہریوں کو کشمیر میں زمین خریدنے کی اجازت سے متعلق سوال کے جواب میں امرتیہ سین نے کہا کہ ہمیں کمشیریوں پر چھوڑ دینا چاہیے کہ وہ اپنی زمین کسی کو دیتے ہیں یا نہیں، اس حوالے سے کشمیری فیصلہ کرنے میں حق بجانب ہیں کیونکہ یہ ان کی زمین ہے۔

ہمارے بارے میں جاننے کے لئے نیچے دئیے گئے لنکس پر کلک کیجئے۔

ہمارے بارے میں   |   ضابطہ اخلاق   |   اشتہارات   |   ہم سے رابطہ کیجئے
 
© 2020 All Rights of Publications are Reserved by Aksriyat.
Developed by: myk Production
تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2020 اکثریت۔