صفحۂ اول    ہمارے بارے میں    رپورٹر اکاونٹ    ہمارا رابطہ
جمعہ 26 اپریل 2024 

مسلہ کشمےر کب حل ہو گا؟

سےد ساجد شاہ | ہفتہ 17 اگست 2019 

کشمےر کا مسلہ 72 سالہ پرانہ مسلہ ہے جو آج تک حل نہ ہو سکا ہم بھی Diplomaticاور Politicalطرےقے سے اس مسلے کا حل چاہتے ہےں کےونکہ اس مسلے نہ کئے بڑے مسائےل کو جنم دےا جس سے خطے مےں آمن سبو تاژ ہوا اور خون کی رنگت سے کشمےر لہولہان ہوا اس وقت کشمےر کا مسلہ اےک بار پھر اٹھا مگر اسکی نوعےت اب مختلف رہی جب مودی نے اعلان کےا کہ ائےن کے ارٹےکل370کے تحت اب کشمےر وفاق کا ہوا تاہم لڈاخ اب بھی اپنی پرانیstatusمےں برقرار رہے گا کشمےر کی سٹےنڈ پر بھارت نے دو غلا پن اختےار کرکے امرےکہ کی اشےر آباد حاصل کی مگر امرےکہ نے اسکی نفی کر دی کےونکہ اس وقت جنگ سے زےادہ خطرناک مےڈےا وار اور پروپےگنڈہ ہے کشمےر کی لابی پر بھارت اپنے ساتھ دنےا کے کئے ممالک شامل کر چکا ہےں جےسے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات ےا پھر قطر، مگر حقےقت مےں اےسا نہےں کےونکہ بھارت کا مسلہ کشمےرےوں کی حق خود اردےت کو تسلےم نہ کرنا ہے بھارت اس مسلے کو طول دےنا چاہتے ہےں اس ارٹےکل 370 کو اپلائی کرنے کے بعد اب بھارت دےکھنا چاہتا ہے کہ انٹ کس کروٹ بےٹھتا ہے اگر جموں کشمےر مےں اےک بار طوفان اٹھا اور نوجوانوں نے پتھروں،غلےل کی جگہ خنجر اور بندوق اٹھا لئےے تو پھر مودی سرکار کا کےا حال ہو گا؟کےا اس کا اندازہ کسی کو ہے دنےا مےں رہنے اور عزت سے زندگی گزارنے کےلئے قربا نےاں دےنی پڑتی ہےں بس؟دنےا کے تمام ممالک اس طرح آزاد ہوئے اور ےہی فلسفہ ہے اور ےہ تارےخ،کےونکہ بہت ہو چکا اب اگر کشمےر causeپر چےن مشورہ دے رہا ہے کہ دونوں ممالک تنازعات کو حل کرےں،ےک طرفہ اقدامات سے گرےز کرےںاور پر امن بقائے باہمی کے تحت نئے راستے تلاش کرےں تو اس سے کےا مطلب لےا جا سکتا ہے اسی چےز نے تو کشمےرےوں کی پانچ نسلےں تباہ کر کے رکھ دی اب کتنا انتظار کےا جائے حقےقت ےہ ہے کہ اس وقت مقبو ضہ کشمےر مےں مسلمانوں کی حالت انتہائی ابتر ہے عےد قربان پر کسی مسلمان نے عےد نہےں منائی بلکہ زےادہ تر کشمےر مےں کرفےو رہا بازار سنسان پڑے رہے گلےاں خاموش رہی کئے جگہوں پر کشےدگی کے واقعات رونما ہوئے کشمےر مےں مسلسل ظلم و انتہا،خون خرابے،تشدد،رےپ کی واقعات بھی دنےا کی توجہ اپنی طرف مبذول کرانے مےں ناکام رہی حقےقت مےں اس دنےا مےں پانچ بڑے ممالک جو چاہے وہ کر لےتے ہےں فرانس ،چےن،امرےکہ،روس اور بر طانےہ جس کی پشت پر ہو انہےں شکست نہےں دےا جا سکتا دنےا کی ان پانچ بڑی طاقتوں مےں چےن واحد ملک ہو گا جو سےکورٹی کو نسل مےں پاکستان کی مدد کرے گا تاہم سےکورٹی کونسل مےں پاکستان کو اس مسلے کو اٹھانے کےلئے 15مےں سے9ممبرز درکار ہونگے ان کو کون راضی کرےگا ؟ اس وقت پاکستان بھی شدےد دباو مےں ہے کےونکہ پاکستان پچھلے بہتر سال سے کشمےر causeکےلئے لڑ رہا ہے جس کو نقصان پہنچنے کا اندےشہ ہے پاکستان چاہے گا کہ کشمےر کا مسلہ اقوام متحدہ کے قرار دادوں کے مطابق حل ہو مگر اےسا ممکن نظر نہےں ارہا پچھے دنوں جب پاکستان کے وزےر خارجہ شاہ محمود قرےشی نے چےن کا دورہ کےا تو اسکے فوراً بعد بھارتی وزےر خارجہ اےس جے شنکر بھی پہنچ گئے چےن ہمساےہ ہونے کے ناطے پاکستان کا ساتھ شاےد دے مگر وہ بھی situationدےکھ کر فےصلہ کرےنگے روس پاکستان سے زےادہ ہمےشہ بھارت کا ساتھی رہا ہے روس کی حکومت نے وضاحت کی کہ بھا رت کی طرف سے جموں و کشمےر کو دو الگ الگ وفاق کے ماتحت علاقوں مےں تقسےم کرنے کے اقدام سے کوئی مسلہ کھڑا نہےں ہو گا کےونکہ بھارتی ائےن کے مطابق ےہ فےصلہ ٹھےک ہے تاہم تنازعے کو اگر مذاکرات کے ذرےعے حل کےا جائے تو ا سکے دور رس نتائج بر آمد ہونگے چونکہ روس کی تجارتی منڈی مےں پارٹنر بھارت ہے اسلحہ بھی بھارت خرےدتا ہے اسلئے وہ بھارت کو زےادہ اہمےت د گے گا امرےکہ نے کھل کر کسی کی حماےت تو نہےں کی تاہم سٹےٹ ڈےپارٹمنٹ نے انسانی حقوق کے احترام پر زور دےا ہے سٹےٹ ڈےپارٹمنٹ کے ترجمان نے واضح کےا کہ بھارت نے اےسا کرنے سے پہلے ان سے کوئی مشاورت نہےں کی تاہم امرےکہ کو ڈر صرف ا س بات سے ہے کہ ےہ دونوں ممالک چونکہ اےٹمی طاقتےں ہےں اور ان کے خطے مےں امن سبوتارژ ہونے کی صورت مےں پوری دنےا متاثر ہو سکتی ہے بر طانےہ البتہ وہ ملک ہے جس کی و جہ سے ےہ مسلہ پےدا ہواپھر بورس جانسن نو منتخب وزےر اعظم نے بھارت کے وزےر خارجہ جے شنکر سے اس تقسےم پر بات کی اور تنازعات کو بےٹھ کر حل کرنے پر زور دےا بر طانےہ مےں تاہم چند اےک لوگ پاکستان اور چند اےک ہندوستان کے حامی ہےں امےد تو ےہ کی جا رہی ہے کہ بر طانےہ اگلی کسی نشست اور اجلاس مےں معاملے کی نزاکت کو بات سمجھ کر کرے گااےک اور طاقتور ملک فرانس کا ارتےکل370پر کوئی بےان نہےں آےا شاےد اسکی وجہ اسکی عدم دلچسپی ہے کےونکہ ےہ خطہ اس کے interstسے بھی باہر ہے کشمےر کے مسلے کو آج کی اس پس منظر مےں بےن الاقوامی سطح پر اٹھانا اےک پےش رفت تو ہے مگر قوی نہےں اور نہ ہی ےہ اس کا حل ہے کےونکہ دنےا کچھ اور دےکھنا چاہتی ہے بلخصوص مسلمانوں کےساتھ سوتےلی ماں جےسا سلوک کرنا اب وطےرہ بن چکا ہے بےشک کشمےر 7500000مےں بک گےا جس مےں راجہ کی ذاتی خواہش،بر طانےہ کی دلچسپی اور ہندوں کی ساز باز شامل تھی مسلمانوں کی آکثرےت اس بات پر حےران و پرےشان تھی کہ کےوں اتنی بڑی مسلمان آبادی کے باوجود کشمےر ہندوں کے حوالے کےا گےا باقیprincely statesاپنی مرضی سے پاکستان کےساتھ منسلک ہوئے کشمےر مےں اےسی کےا بات تھی جبکہ حقےقت مےں کشمےر اپنی خوبصورتی،کشش،قدرتی وسائےل سے مالا مال ہونے کی وجہ سے ان لوگوں کےلئے سونے کی چڑےا رہی کشمےر مےں مسلسل پچھتر سال ظلم کے پورے ہونے کے بعد دنےا نے کشمےرےوں کی حق خود ارادےت تسلےم نہےں کےا اور نہ ہی کشمےرےوں کو جےنے کا حق دےا گےا کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے بھی خلاف ہے اور انسانےت کے اصول کے بھی،ہر روز کشمےر کے اندر ظلم و بربرےت کی نئی کہانی بھی دنےا کو اپنی طرف نہےں کھنچ سکی اےک کروڑ آبادی پر مشتمل کشمےر چےخ و چلا رہا ہے مگر کوئی اس کی بات سننے کو تےار نہےں کشمےر کی ےہ صورت اگر کسی پہلے زمانے مےں ہوتی تو کب کا صلاح الدےن اےوبی اٹھ کھڑا ہو چکا ہوتا اور اب تک اس کا فےصلہ کےا جا چکا ہو تا مگر اےسا بھی ممکن نہےں72 سال پہلے بھی اقوام متحدہ کے فورم پر استصواب رائے کی بات ہوئی تھی جو آج نہےں ہو رہی اس وقت کشمےر کا74%لوگ مسلمان تھے اب ہندوستان اس مےں اپنے ہندوں کو آباد کرنے کےلئے راہےں کھول رہے ہےں بلکل اس طرح جےسے فلسطےن مےں پہلے صرف اےک ہزار ےہودی تھے اعلان بی الفور کے بعد بر طانےہ نے فلسطےن کی سرزمےن کےلئے دنےا سے چن چن کر ےہودی اکھٹے کئے اور آج وہاں 4700000ےہودی آباد ہےں جو 55%علاقے پر قبضہ جمائے ہوئے ہےں ہندوستان اور پاکستان آزاد ہونے کے بعد جب کشمےر کو اک تنازعہ قرار دےا گےااور جب انڈےا نے کشمےر مےں فوج بےھجی تو اقوام متحدہ نے اس عمل کو استصواب رائے کےساتھ منسلک کر دےا اب تک اےسی کوئی پےش رفت نہےں ہو سکی تاہم ہندوستان اور پاکستان کے درمےان چار جنگےں اس پر لڑی گئی اس وقت کشمےر آگ اور خون کی درےا مےں نہا رہا ہے دنےا مےں اس وقت کشمےر کا مسلہ اےسا ہے جو توجہ طلب ہے کےونکہ باقی دنےا مےں sepeartionکی تحرےکےں ےا آزادی سے ہمکنار ہوئی اور ےا کچل دی گئی مگر کشمےر کا مسلہ روز بروز شدت اختےار کرتا جا رہا ہے جنگ اگر مسلے کا ھل ہوتا تو تےن جنگےں فےصلہ کن شکل اختےار کر چکی ہوتی مگر جنگ تباہی و بربادی کے علاوہ اور کوئی چےز نہےں اگر افغا نستان کا مسلہ 18سال بعد جرگے سے حل ہو سکتا ہے تو کشمےر کا کےوں نہےں کےونکہ کشمےر مےں بھارت کے مقاصد اس کے قدرتی وسائےل پر قبضہ ہے جسے کبھی پورا نہےں ہونے دےا جائے گا ےہ تو اب ابتدا ءہے بعد مےں کشمےر بزور شمشےر ےا تو آزاد ہو گا ےا پھر غلام فےصلہ وقت کرے گا بس۔

 

ہمارے بارے میں جاننے کے لئے نیچے دئیے گئے لنکس پر کلک کیجئے۔

ہمارے بارے میں   |   ضابطہ اخلاق   |   اشتہارات   |   ہم سے رابطہ کیجئے
 
© 2020 All Rights of Publications are Reserved by Aksriyat.
Developed by: myk Production
تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2020 اکثریت۔