ضلع پشاور کے علاوہ داودزئی میں مختلف مقامات پر بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خلاف احتجاج کے باعث پشاور چارسدہ اور پشاور شبقدر شاہراہیں بند رہیں ۔ علاقہ دائودزئی میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خلاف لوگ لاٹھیوں اور ڈنڈوں سے لیس ہو کر عید کے دوسرے دن صبح کے وقت سڑکوں پر نکل آئے اور ناگمان پل کے قریب مین چارسدہ روڈ کو ٹریفک کے لئے بند کر دیا۔ احتجاج کے باعث یہ اہم شاہرہ کئی گھنٹے بند رہی اس دوران نہ صرف اس شاہراہ سے پشاور اور چارسدہ کے درمیان بلکہ پشاور اور شبقدر، پشاور اور مہمند ایجنسی اور پشاور اور باجوڑ کے درمیان ٹریفک معطل ہو کر رہ گئی اور گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔
عید کا دوسران دن ہونے کے باعث لوگوں کی بڑی تعداد تفریح کیلئے سردریاب اور حاجی زئی وغیرہ جا رہی تھی جبکہ معمول کی ٹریفک اس کے علاوہ تھی، گھنٹوں ٹریفک میں پھنسے رہنے کے باعث مسافروں خصوصاً بچوں اور خواتین کا بُرا حال ہو گیا اور بچے شدید گرمی سے تڑپتے رہے۔ اس دوران مشتعل مظاہرین اور مسافروں کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی جبکہ بعض گاڑیوں کو نقصان بھی پہنچایا گیا۔بعد ازاں واپڈا حکام اور مقامی پولیس کے ساتھ مذاکرات کے نتیجے میں مظاہرین نے احتجاج ختم کر کے شاہراہ ٹریفک کیلئے کھول دی
تاہم اس دوران تین کلومیٹر آگے دائودزئی ہی کے علاقہ میں ناگمان شبقدر روڈ پر تکیہ نامی گائوں کے لوگ نکل آئے جنہوں نے رکاوٹیں کھڑی کر کے اور ٹائر جلا کر ناگمان شبقدر روڈ کو ٹریفک کیلئے بند کر دیا اور یہ شاہراہ بھی تقریباً ڈیڑھ گھنٹے بند رہی، روڈ بند کرنے کے ان دونوں واقعات کے دوران ضلعی انتظامیہ اور پولیس حکام کہیں نظر نہیں آئے اور انہوں نے معاملہ مقامی پولیس پر چھوڑ دیا تھا۔ جس کی وجہ سے مسئلہ طول پکڑتا گیا، بعد ازاں رکن قومی اسمبلی نور عالم اور رکن صوبائی اسمبلی ارباب جہانداد تکیہ گائوں پہنچے اور مظاہرین کے ساتھ مذاکرات کئے جن کی یقین دہانی پر مظاہرین نے ڈیڑھ گھنٹے کی بندش کے بعد رکائوٹیں ہٹا کر سڑک ٹریفک کیلئے کھول دی۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ تکیہ گائوں کے لوگ ٹریفک جام میں پھنسے مسافروں کو پانی پلاتے رہے۔