سری نگر: مقبوضہ کشمیر سے شائع ہونے والے موقر اخبارات نے بھارتی جارحیت اور آزادی اظہار رائے کا گلا گھونٹنے پر صفحہ اول کو خالی چھوڑ کر صدائے احتجاج بلند کیا۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی ترجمانی کرنے والے معروف اخبارات گریٹر کشمیر، کشمیر ریڈرز، کشمیر آبزرور اور کشمیر مانیٹر نے اپنے سرورق کو خالی چھوڑ کر بھارت کے نام نہاد سیکولر ازم کا چہرہ بے نقاب کردیا۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے سرکاری اشتہارات کو مودی سرکار کی مداح سرائی اور بھارتی فوج کے مظالم نہ دکھانے سے مشروط کردیا۔
بھارت نواز کٹھ پتلی انتظامیہ نے مودی سرکار کے کہنے پر بھارتی فوج کے معصوم کشمیریوں پر مظالم کی خبریں شائع کرنے پر ’گریٹر کشمیر‘ اور ’کشمیر ریڈرز‘ کو خاموش کرانے کے لیے اشتہارات روک لیے تھے، جس سے یہ اخبارات شدید مالی بحران کا شکار ہوگئے۔
’کشمیر ریڈرز‘ اور ’گریٹر کشمیر‘ سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے دیگر دو اخبارات کشمیر آبزرور اور کشمیر مانیٹر سمیت دیگر اخبارات نے بھی اپنے سرورق پر کوئی خبر شائع نہیں کی۔ کشمیری اخبارات کا صفحہ اول تو خالی تھا لیکن یہ وہ پیغام تھا جس نے چیخ چیخ کر بھارتی مظالم اور جارحیت پسندی کی روداد سنا دی۔
واضح رہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث رہا ہے اور اب اپنے گھناؤنے عمل کا دائرہ کار بڑھاتے ہوئے آزادی اظہار رائے پر بھی مختلف حیلوں بہانوں سے قدغن لگا رہا ہے۔