کوہاٹ( بیورو رپورٹ) قبائلی ضلع کرم میں حالات ایک بار پھر انتہائی کشیدہ ہوگئے ہیں جہاں لوئر کرم میں سیکیورٹی کے حصار میںاشیائے خورد و نوش اور دیگر ضروریات زندگی لے جانے والے 35 گاڑیوں پر مشتمل قافلہ پرعلی زئی اور بگن کے درمیان علاقہ میں نامعلوم افراد نے اچانک دھاوا بول کرفائرنگ کردی ۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کرم شوکت علی کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں سیکیورٹی فورسز کے ایک اہلکار سمیت مجموعی طورپر3 افراد جاں بحق اور5سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 14دیگرزخمی ہوگئے جبکہ جوابی کارروائی میں 6 دہشت گرد ہلاک اور 10 دیگر زخمی ہوگئے ۔ بتایاجاتا ہے کہ گاڑیوں کا یہ قافلہ جمعرات کی صبح جیسے ہی داخلی راستے چھپری پھاٹک سے روانہ ہوکر بگن اور علی زئی کے درمیان علاقہ میں پہنچا تو وہاں نامعلوم مسلح افراد نے درجنوںگاڑیوں پردھاوابول کراچانک فائرنگ شروع کردی جس پر سیکیورٹی اداروں کے اہلکاروں نے بھی جوابی فائرنگ کی جو کئی گھنٹوں تک جاری رہی۔ اطلاعات کے مطابق نامعلوم مسلح افراد نے راشن لے جانے والی گاڑیوں پر راکٹ لانچروں سمیت بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ کی اور سات گاڑیوں کو آگ لگا دی جبکہ سامان سے بھرے کئی ٹرک لوٹ لئے ۔ذرائع کے مطابق کئی مال بردار ٹرک زیریں اضلاع واپس کردیئے گئے ہیں، واقعہ کے فوری بعد گن شپ ہیلی کاپٹر بھی پروازیں کرتا دکھائی رہا تھا ۔اطلاعات کے مطابق ہیلی کاپٹر کی شیلنگ سے بگن اور ملحقہ دیہات میں محمد دین نامی مقامی دکاندار جاں بحق جبکہ ایک بچہ سمیت کئی لوگ زخمی ہوگئے تاہم سرکاری طوررپر اس کی تصدیق نہ ہوسکی ۔یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی اسی علاقہ میں نامعلوم افراد نے پی ٹی سی ایل کی ایک پک اپ گاڑی پر فائرنگ کی تھی تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہواتھا۔