صفحۂ اول    ہمارے بارے میں    رپورٹر اکاونٹ    ہمارا رابطہ
جمعہ 29 مارچ 2024 

بزرگوں کی سماعت میں کمی اور ڈیمنشیا کے درمیان تعلق کا انکشاف

disk news | بدھ 11 جنوری 2023 

واشنگٹن: جان ہاپکنز بلومبرگ اسکول آف پبلک ہیلتھ کے ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ جن بزرگ افراد میں سننے کی صلاحیت جتنی کم ہوتی ہے ان میں ڈیمنشیا کا خطرہ اتنا ہی بڑھ سکتا ہے۔ یعنی سماعت میں شدید کمی سے دماغی انحطاط کا خطرہ اتنا ہی بڑھ سکتا ہے۔

ماہرین کے مطابق اگر بزرگ افراد وقت پر مناسب آلہ سماعت (ہیئرنگ ایڈ) استعمال کریں تو ڈیمنشیا کا خطرہ بھی کم ہوجاتا ہے۔

اس ضمن میں 2400 بوڑھے افراد کا جائزہ لیا گیا ہے۔ طویل عرصے کی تحقیق سے معلوم ہوا کہ سننے کی صلاحیت میں کمی سے ڈیمنشیا کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اور اگراس مرحلے پر ثقلِ سماعت کا مناسب علاج کیا جائے تو ڈیمنشیا کے خطرے میں کمی ہوسکتی ہے۔ یہ تحقیق 10 جنوری کو امریکی جرنل آف میڈیکل ایسوسی ایشن میں شائع ہوئی ہے۔جان ہاپکنز سے وابستہ محقق، ایلیسن ہوانگ کہتے ہیں کہ متاثرہ سماعت اور ڈیمنشیا کے درمیان مضبوط تعلق سامنے آیا ہے۔ صرف امریکا میں ہی 70 برس عمر کے دوتہائی افراد میں سننے کی حس خراب ہوجاتی ہے اور یوں دنیا بھر میں ہی کروڑوں بوڑھے افراد اس کیفیت کی شکار ہیں۔

اس ضمن میں 2011 سے جاری ایک اور تحقیق کا ڈٰیٹا بھی شامل کیا گیا ہے جس میں سفید فام، سیاہ فام اور 65 سے لے کر 90 برس تک کے افراد کا جائزہ لیا گیا ہے۔ بالخصوص 80 سال سے زائد والے 2413 افراد میں سننے کی کمی اور ڈیمنشیا کا خطرہ بالکل واضح تھا۔

یوں معلوم ہوا کہ اگر بزرگوں میں سننے کی صلاحیت میں درمیانے یا شدید درجے کی کمی ہو تو اچھی سماعت والوں کے مقابلے میں ان کے ڈیمنشیا کا خطرہ 61 فیصد زیادہ بڑھ سکتا ہے۔ اب اگر انہیں آلہ سماعت لگادیا جائے تو یہ خطرہ 32 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔

اسی بنا پرماہرین کہہ رہے کہ بزرگوں سننے کی کمی ہوجائے تو انہیں فوری طور پر آلہ سماعت لگایا جائے اور ان کا مناسب علاج بھی کیا جائے۔

ہمارے بارے میں جاننے کے لئے نیچے دئیے گئے لنکس پر کلک کیجئے۔

ہمارے بارے میں   |   ضابطہ اخلاق   |   اشتہارات   |   ہم سے رابطہ کیجئے
 
© 2020 All Rights of Publications are Reserved by Aksriyat.
Developed by: myk Production
تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2020 اکثریت۔