صفحۂ اول    ہمارے بارے میں    رپورٹر اکاونٹ    ہمارا رابطہ
جمعہ 26 اپریل 2024 

طلب علم

ردا بشیر،ظفروال | بدھ اگست 2020 

اے میرے پروردگار میرا سینہ کھول دیجئے اورمیرے کام کو میرے لئے آسان کر دیجئے اور میری زبان کی گرہ کھول دیجئے تاکہ لوگ میری بات سمجھ سکیں [آمین].
جو شخص علم کی جستجو میں کسی راہ کا مسافر ہوا اللّٰلہ اس کیلئے جنت کی راہ آسان کر دیتا ہے [حدیث]
ریاست اور مذہب کو ایک نئے اقتدار کے ڈھانچے سے جوڑنے اور مسلسل کوششوں اور جہتوں میں سرگرم عمل رہنے کا نام علم ہے .اس تحریک کی جڑیں مسلم معاشرے کی تاریخ سے جڑی ہوئی ہیں تاریخ کے اوراق کی ورق گردانی کرے تو ہر سمت علم کی رعنائیاں پھیلی نظر آتی ہیں۔۔
 علم ایک پہلو ہمیں میں" ارتغرل غازی "سے بھی ملتا ہے ذرا پیچھے جائے تو احادیث کی مستند ترین کتابیں دکھائی دیتی ہیں... اور بھی ذرا پیچھے جائے تو قلب,بصیرت اور بصارت کو نوربخشتا علم کا سب سے بڑا علمبردار "قرآن "نظر آتا ہے. جس پر علم اور عمل کے سب زاویے اور حدیں ختم ہوئی ہیں۔۔۔ اگر دیکھا جائے تو اسلام کی تعلیم اور اسلام کے بارے میں تعلیم ان دونوں کے مابین فرق ہے.کیوں کہ ان دونوں میں نظریاتی تصور کی وضاحت کرنے کی کوشش کی گئی ہے جس میں عمومی طور پر پر نقطہ نظر رکھنے کیساتھ اسلامی صحیفے اور پیغمبرانہ بیانات کو بھی مد نظر رکھا جاتا ہے
 انسان اپنے علم کیساتھ ہر ایک کی عقل سلیم پر نہ ٹھر سکتا نہ پورا اتر سکتا ہے تعلیم کا مطالعہ پچیدہ معاشروں کیلئے گرہ ہو سکتا ہے 
جنوب مشرقی ایشیا میں اسلامی تعلیم دنیا کے اس حصہ میں اسلام کے تنوع کی عکاسی کرتی ہے جنوب مشرقی ایشیا میں اسلامی تعلیم کا ایک غیر معمولی، بڑا اور ترقی یافتہ ڈھانچہ ہے جو اسلام کے اندر نظریات کی جاری جنگ میں اہمیت کا حامل ہو سکتا ہے "یونیورسٹی آف پینسلونیا "کے ایک پروفیسر نے تو ان کی علم پر تحقیق کی اور ایک مقالہ بھی جاری کیا۔ جسے "واکنگ قرآن" کا نام دیا گیا .....بہت سارے چیلنجر سے نمٹنے کے بعد بعد اسے قابل تحسین انعامات اور سکالرشپس سے نوازا گیا.اسلامی تعلیم کو سب سے مناسب طور پر ہر تین باہم تصورات کے مطابق ترتیب دیا گیا ہے 
1تربیب 
2  طالب
 3  تدب [ اچھی کاروانی ] 
 اسلامی سکولوں خاص طور پر مدرسوں کو مسلم طلبا اور عسکریت پسندوں کیلئے بد عنوانی کے مقامات کے طور پر دیکھا جاتا ہے اللّٰلہ تعالی علم کی راہ رکھنے والا اور علم کی راہ میں نکلنے والے کو اپنے بہت قریب رکھتا ہے اللّٰلہ تعالی ساری انسانیت بالخصوص دماغ کا علم رکھنے والوں کو متوجہ کر کے کہتا ہے اور ان کے سامنے چار چیزوں کی قسم بھی کھاتا ہے
 1۔فجر کی قسم
 2.دس راتوں کی قسم
 3۔جفت اور طاق کی قسم
 4.سور رات کی قسم جب وہ جانے لگے۔
 اللّٰلہ نے بارہا مختلف مقامات پر فرمایا"اور نشانیاں ہیں عقل والوں کے لئے"یہ نہیں فرمایا کہ "دماغ والوں کے لئے"دناغ تو سبھی کو دیا لیکن اسکا استعمال ہر کوئی نہیں کرتا۔وہ غوروفکر،سوچ،تدبر اور بلندی کو پسند کرتا ہے۔اپنی سوچ اور عزائم بلند رکھواور باقی اس پر چھوڑ دو۔وہ جانے اور اس کا کام۔

 

ہمارے بارے میں جاننے کے لئے نیچے دئیے گئے لنکس پر کلک کیجئے۔

ہمارے بارے میں   |   ضابطہ اخلاق   |   اشتہارات   |   ہم سے رابطہ کیجئے
 
© 2020 All Rights of Publications are Reserved by Aksriyat.
Developed by: myk Production
تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2020 اکثریت۔