صفحۂ اول    ہمارے بارے میں    رپورٹر اکاونٹ    ہمارا رابطہ
ہفتہ 27 اپریل 2024 

بزدار ان ایکشن۔۔۔!

خالد خان | بدھ اگست 2020 

 پنجاب آبادی کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے اور اس کی آبادی گیارہ کروڑ سے زیادہ ہے۔پانچ دریائوں کی سرزمین زراعت کے لئے موزوں علاقہ ہے۔یہ صوبہ صنعت کے لحاظ سے بھی سر فہرست ہے۔ملک کی معیشت میں اس صوبے کا نمایاں حصہ ہے۔ 
پاکستان تحریک انصاف کی22سالہ جدوجہد کے بعد ان کو صوبہ پنجاب میں حکومت ملی۔عمران خان نے اس صوبے کی ذمہ داری ایک ایسے فرد کے سپرد کی جس نے کھبی ایک ضلع کے انتظامات بھی نہیں چلائے تھے۔وہ صرف تحصیل ناظم کے عہدے تک رہے ۔عمران خان نے ان کو وسیم اکرم پلس قرار دیا۔اس میں کوئی قباعت نہیں کہ ایک ناتجربہ کار شخص کو بڑا صوبہ دیا گیا۔حقیقت یہ ہے کہ نوازشریف ، بینظیر بھٹو مرحومہ اور شہباز شریف کے علاوہ زیادہ افراد کووزیراعلیٰ یا وزرات عظمیٰ صرف ایک مرتبہ نصیب ہوئی ۔اس اہم عہدے کے لئے عموماً ناتجربہ کار ہی ہوتے ہیں لیکن انھوں نے اپنی صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کیا اور کرتے ہیں۔وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان احمد خان بزدار نے قلمدان سنبھالا تو انھوں نے یہ سمجھا کہ عمران خان نے ان کو شرافت اور کم گوئی کی وجہ سے وزیراعلیٰ بنایا تو اسی وجہ سے انھوں نے تھوڑی زیادہ شرافت اور خاموشی کا مظاہرہ کیا۔حالانکہ زیادہ شرافت اور دھیما پن سے بھی معاملات نہیں چلتے۔زیادہ بھلمنسی اور کم سخنی کا نقصان صوبہ پنجاب کاہوا ۔ باربار بیوروکریسی میں ردوبدل کیا لیکن کوئی فرق نہیں پڑا ۔گندم ،آٹا، چینی، پٹرول سمیت دیگر اشیاء کے بحران آئے ۔ بعض افراد نے عوام کو ذلیل وخوار کیا اوران کو ظالمانہ انداز سے لوٹا گیا لیکن ان ڈاکوئوں کیخلاف کوئی ایکشن نہیں لیا گیا اور ان کوکیفر کردار تک نہیں پہنچایا گیا۔میاں شہباز شریف کو صوبہ پنجاب کا متحرک اور کامیاب وزیراعلیٰ تصور کیاجاتا ہے۔وہ بیوروکریسی میں باربار تبدیلی نہیں کرتے تھے بلکہ وہ بیوروکریسی کی وجہ سے کامیاب تھے۔وہ پورا دن اپنے دفتر میں بیٹھ کر دھیمی دھیمی باتوں پر اکتفا نہیں کرتے تھے۔وہ کھبی کالاباغ،کھبی عیسیٰ خیل ، رحیم یار خان، لیہ، بھکر، میانوالی وغیرہ وغیرہ سپرایز وزٹ کرتے تھے۔اس سے ان کو لوگوں کے حقیقی مسائل کا علم ہوتا تھا، افسران اور ملازمین متحرک ہوتے تھے اور ترقیاتی منصوبوں کا عملی مشاہدہ کرتے تھے۔اس کا رزلٹ بہترین آتا تھا۔ کیا یہ کام موجودہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نہیں کرسکتے ہیں؟یہ کام وزیراعلیٰ پنجاب سردارعثمان احمد خان بزدار بھی کرسکتے ہیں۔ عید سے قبل یہ خبر آئی ہے کہ وزیراعلی پنجاب سردار عثمان احمد خان بزدار نے لاہور کے مختلف علاقوں کا ہنگامی دورہ کیا اور شہری سہولیات کا جائزہ لیا۔وزیراعلی پنجاب نے تھانہ مغل پورہ میں صفائی کے ناقص انتظامات اور لوگوں کی شکایات پر ڈی ایس پی مغل پورہ عاطف معراج اور ایس ایچ او طاہر کو معطل کردیا۔ڈائریکٹر سوشل ویلیفئر مبشر اورمیونسپل آفیسر انفراسٹر کچر اینڈ سروسز میٹرو پولیٹن کارپوریشن انور ساجد کو بھی معطل کردیا۔وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے سی سی پی او لاہور، ایس پی سول لائنز اور چیف آپریٹنگ آفیسر پنجاب سیف سٹی اتھارٹی ،ڈی جی سوشل ویلیئفر شاہد نواز،ڈی جی ایل ڈی اے احمد عزیز تارڑ،ڈپٹی کمشنر لاہور دانش افضال چیف ٹریفک آفیسر لاہور حماد رضا کی کارکردگی پر برہمی کا اظہار کیا۔ایڈیشنل ڈی جی پی ایچ اے طارق علی بسرا کو عہدے سے ہٹا کراو ایس ڈی بنادیا گیا۔ افسران کی سرزنش یا معطلی پر قطعی کوئی خوش نہیں ہے لیکن عوام کے ٹیکسوں سے تنخواہیں اور مراعات لینے والوں کو کام تو کرناہوگا۔جو کام نہیں کرتے ہیں ،ان کو گھر کی راہ دکھانی چاہیے۔حکومت بہتر نتائج کیلئے چیک اینڈ بیلنس کا سسٹم متعارف کرائے جس میں افسران، ملازمین اور محکمہ جات پر مسلسل نظر رکھنی چاہیے۔ ایسے ملازمین جن کا عملی آوٹ پٹ بہتر نہ ہو ،ان کو فارغ کریں اور اسی طرح جس محکمے کا رزلٹ بہتر نہ ہو ،اس کو ختم کریں یا اس کی نجکاری کریں۔جو افسران اور ملازمین اچھاکام کریں اور بہتر نتائج دیں تو انعامات اور اعزازت سے نوازنا چاہیے۔اسی طرح جو تاجر عوام کو لوٹناشروع کریںتو ان کو کیفر کردار تک پہنچائیں۔اس سب کام کیلئے ضروری ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان احمد خان بزدار کو بے حدشرافت کا مظاہرہ اور بہت زیادہ خاموشی کو کم کرنا ہوگا۔شرافت اور خاموشی سے سارے معاملات حل نہیں ہوتے ۔سابق گورنرمغربی پاکستان نواب آف کالاباغ ملک امیر محمد خان کے دور میںتاجروں نے گندم اور دیگر اشیاء کی ذخیرہ اندوزی کی تو ان کو طلب کیا گیا۔نواب آف کالاباغ نے اپنی مونچھ کو تائو دیتے ہوئے کہا کہ کل مارکیٹ میں گندم موجود ہونی چاہیے۔پھر سب نے دیکھا کہ گندم مارکیٹ میں اسی قیمت پر موجود تھی۔ عثمان بزدار صاحب! آپ بھی اپنے مونچھوں کو کھبی کھبار تائو دیا کریں تاکہ صوبہ میں ذخیرہ دوزی اور بلیک میلنگ ختم ہوجائے اور عوام کو ریلیف اور سکھ ملے۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان احمد خان بزدار صاحب! آپ عوام کی عملی خدمت کیلئے میدان میں آئیں اور عوام آپ کیساتھ ہوگی۔آپ لاہور اور صوبہ پنجاب کے دیگر علاقوں کے اچانک دور شروع کریں اور عملی مشاہدہ کریں۔پاکستان کے دل لاہور میںپوش علاقوں کے سواسب علاقوں میں عوام کو بہت سے مسائل کا سامنا ہے۔لاہور میں غیر قانونی ہائوسنگ اسکیموں میں لوگوں کو تکلیف کا سامنا ہے۔ان علاقوں میں بجلی، گیس ،سیوریج اور پینے کے صاف پانی کے مسائل ہیں۔ فیروز پور روڈ میںنشتر کالونی سے گجومتہ میٹرواسٹیشن تک روڈ کے کنارے پودے نہیں لگائے جاتے ہیں اور اگر لگائیں تو ان کی حفاظت نہیں کی جاتی ہے۔ آپ خود لاہور کے مختلف علاقوں کا گاہے بگاہے وزٹ کیا کریں اور سیکرٹری لیول کے افسران کی ڈیوٹی لگائیں کہ وہ ہفتہ وار گرین کیپ ،دلوخررد، یوحنا آباد ، خالد نگر،چونگی امرسدو وغیرہ علاقہ جات کا وزٹ کیا کریں اور لوگوں کے مسائل حل کریں۔اس علاقے کے ایم این ایز اور ایم پی ایز کو بھی خواب غفلت سے بیدار کریں اور ان کو بھی علاقے کے وزٹ کی ہدایت کریں۔قوی امید ہے کہ ان کے وزٹ سے زیادہ تر مسائل حل ہوجائیں گے اور لوگوں کو بھرپور ریلیف مل جائے گا۔

 

ہمارے بارے میں جاننے کے لئے نیچے دئیے گئے لنکس پر کلک کیجئے۔

ہمارے بارے میں   |   ضابطہ اخلاق   |   اشتہارات   |   ہم سے رابطہ کیجئے
 
© 2020 All Rights of Publications are Reserved by Aksriyat.
Developed by: myk Production
تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2020 اکثریت۔