صفحۂ اول    ہمارے بارے میں    رپورٹر اکاونٹ    ہمارا رابطہ
جمعہ 29 مارچ 2024 

حسن شودو۔۔۔!

خالد خان | جمعرات جولائی 2020 

اللّٰلہ رب العزت نے وطن عزیز پاکستان کو ہر حسن اور رعنائی سے نواز ا ہے۔خیبر سے کراچی تک اورچمن سے کشمیر تک ہر علاقہ کی اپنی منفرد خوبصورتی ہے۔پاکستان ایک گلدستہ ہے جومختلف انواع کے پھولوں سے سجا ہوا ہے۔ جہاں اللّٰلہ رب العزت نے وطن عزیز پاکستان کی سرزمین کو ہر خوبی سے مالا مال کیا ہے تو وہاںان کے باسیوں میں بھی اچھے اوصاف پیدا کیے ہیں۔پاکستان کے لوگ ذہین، محنتی، جفاکش، بہادر اور مہمان نواز ہیں۔سماجی و سیاسی رہنما اعتبار شاہ اور ان کے رفقاء کی خصوصی دعوت پر گائوں حسن شودو میںعزیزم بلال خان نیازی اور عبد الرشید پراچہ کے ہمراہ گیا۔ حسن شودو یونین کونسل ٹولہ بانگی خیل تحصیل عیسیٰ خیل ضلع میانوالی کا ایک گائوں ہے ۔یہ صوبہ پنجاب اور صوبہ خیبر پختوانخواہ کے سنگم پر واقع ہے۔یہ صوبہ پنجاب کا آخری گائوں ہے اور صوبہ خیبر پختوانخواہ کے ضلع کرک کیساتھ بغل گیر ہے۔ حسن شودو میں پشتون بانگی خیل خٹک قبائل رہتے ہیں۔خٹک قبائل افراد شرافت کے پیکر ہیں اور شجاعت کا جذبہ ان کے اندر کوٹ کوٹ کر بھر اہوا ہے۔ خٹک قبائل کے زیادہ ترافراد افواج پاکستان میں ملازمت کرتے ہیں اور پاک سرحدوں کی دن رات حفاظت کرتے ہیں۔خٹک بیلٹ کے ہر گھر سے ایک یا زیادہ افراد افواج پاکستان سے منسلک ہیں۔خٹک بیلٹ کے افراد وطن عزیز پاکستان کو اپنا جسم اور افواج پاکستان کو دل سمجھتے ہیں ۔ یہ لوگ وطن عزیز پاکستان اور افواج پاکستان سے بے حد محبت کرتے ہیں۔خٹک بیلٹ کے ہر قبرستان میں سبز ہلالی پرچم لہر رہے ہیں۔ حالیہ دہشت گردی میں سب سے زیادہ خٹک بیلٹ کے نوجوانوں نے قربانیاں دی ہیں اور وطن عزیز پاکستان پر اپنی جانیں نچھاور کی ہیں۔ ضلع میانوالی میں خٹک بیلٹ خصوصاً یونین کونسل ٹولہ بانگی خیل اور یونین کونسل تبی سر انتہائی پسماندہ ہیں۔اگر آپ پسماندگی کے لحاظ سے درجہ بندی کریں تو یونین کونسل ٹولہ بانگی خیل اور یونین کونسل تبی سرسب سے نمایاں ہوں گے۔کسی بھی علاقے کے سب سے اہم ذرائع سڑکیں ہوتی ہیں۔ان یونین کونسلوں کے95 فی صد دیہات پختہ رابطہ سڑکوں سے محروم ہیں۔اسی طرح گائوں حسن شودو کا سب سے اہم مسئلہ پختہ رابطہ سڑک ہے۔گائوں کے مکینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت 1980ء میں کچہ راستہ بنایا لیکن چالیس سال بعد بھی اسی طرح کچہ ہی ہے۔عام ڈرائیور اس ٹریک پر گاڑی ڈرائیو نہیں کرسکتا ہے۔جب موسم کے تہور بدل جاتے ہیں تو حسن شودو کے باسی اپنے گائوں میں مقید ہوجاتے ہیں۔جب ہم دشوار وگزار ٹریک سے ہوتے وہاں پہنچے تو گائوں کے بزرگ ،جوان اور بچے سب ہمارے استقبال کیلئے امنڈآئے۔ہمیں خوش آمدید اور ستڑاہ ماشے کہا ۔گائوں حسن شودو میں دو پرائمری لیول کے سکول ہیں۔بوائز پرائمری سکول میں چھ جماعتوں کیلئے دو اساتذہ جبکہ گرلز پرائمری سکول میں چھ کلاسز کیلئے صرف ایک ٹیچر تعینات ہے۔ دونوں سکولوں میں دو ،دو کمرے موجود ہیں جبکہ ایک ایک کمرہ زیر تعمیر ہے۔ مقامی افراد کے مطابق کمرہ جات کی تعمیر میں میٹریل قابل تعریف نہیں ہے خصوصی طور پر گورنمنٹ گرلز پرائمری سکول حسن شودو کے زیر تعمیر کمرہ میں سمینٹ کا استعمال کم محسوس ہوا ۔اس وقت دونوں سکولوں میں نہ مستری ،نہ مزدور اور نہ ہی ٹھیکیدار تھے، اس لئے اس سلسلے میں ہماری ان سے کوئی بات نہ ہوسکی ۔ضرورت اس امر کی ہے کہ تھرڈ پارٹی کے ذریعے معیار کو چیک کرنا چاہیے ۔سرکاری منصوبوں میںخامیاں محکمہ جات کے افسران کے اشیرباد کے بغیر ممکن نہیں ۔گائوں حسن شودو میں واٹرسپلائی اسکیم زیر تعمیر ہے ، لوگوں نے اس کے معیار پر سوالات اٹھائے ۔ پانی کی ٹینکی کی بنیاد میں دڑاریں پڑ چکی ہیں۔مقامی افراد نے بتایا کہ پانی کی ٹینکی کی بنیاد میں سریا وغیرہ استعمال نہیں کیا گیا ہے ۔ گائوں حسن شودو میں بڑی تعداد میں نوجوان ملے جو کہ سب بیروزگار تھے۔ان میں زیادہ تر جوان وزیر اعظم عمران خان کے شیدائے تھے لیکن ان سے نالاںبھی تھے ۔ انھوں نے بتایا کہ انگریز دور سے ایف سی میںضلع میانوالی کے بانگی خیل خٹک کا کوٹہ تھا لیکن وزیراعظم عمران خان کے دور میں اس کو ختم کردیا گیا ہے۔اس علاقے میں بے روزگاری پہلے بھی زیادہ تھی اور اب اس میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔اس علاقے میں تعلیمی سہولیات بھی نہیں ہیں ۔روزگار کاایک اہم باب بھی بند کردیا گیا تو خدشہ ہے کہ یہ نوجوان منفی سرگرمیاں اختیار کریں گے اور ان کے بارے ان کے والدین بھی کافی پریشان ہیں۔
 عمران خان کی سیاست کا اصل مقصد انصاف کا بول بالا اور کرپشن کو ختم کرنا تھا لیکن حقیقت یہ ہے کہ گذشتہ تقریباً د و سالوں میں کرپشن میں کوئی واضح کمی نہیں ہوئی ہے ۔ وزیراعظم عمران خان کے آبائی ضلع میانوالی میںانصاف کابول بالا اورکرپشن کو ختم کرنے کیلئے جہاں ضلعی انتظامیہ کا نمایاں رول ہونا چاہیے ، وہاں پاکستان تحریک انصاف کے اہم عہدہ داروں اور ذمہ داران کا کردار بہترین ہونا چاہیے ۔ جب کسی سے اس سلسلے میں بات کی جاتی ہے تو ان کے پاس صرف پچھلی حکومتوں پر تنقید کے سوا کچھ نہیں ہوتا ہے۔پچھلی حکومتوں اور اس حکومت میں فرق ہونا چاہیے۔پچھلی حکومتیں بھی کرپشن کریں اور اس حکومت میں بھی کرپشن ہوتوپھر کوئی فرق نہ رہا۔پچھلی حکومتوں اور اس حکومت کی کارکردگی میں فرق ہونا چاہیے۔ بہترین لوگ دوسروں پرتنقید کی بجائے اپنے کردار اور کام پر توجہ دیتے ہیں۔وہ دوسروں پر تنقید کی بجائے اپنے کام سے پہچانے جاتے ہیں۔آپ تاریخ عالم پر طائرانہ نظریں دوڑائیں تو آپ پر عیاں ہوجائے گا کہ کامیاب لوگوں نے دوسروں پر تنقید کی بجائے اپنے کام سے ثابت کیا ہے کہ وہ عظیم اور کامیاب لوگ ہیں۔ مدعا یہ ہے کہ اگر کوئی چور ہے تو اس کو عبرتناک سزا دیں لیکن ہر وقت "یہ چور ہے اور وہ چور ہے "کہنے پر قیمتی وقت ضائع نہیں کرنا چاہیے۔ انصاف کا بول بالا اور کرپشن کو ختم کرنے کیلئے نمایاں کردار ادا کرنا چاہیے۔کرپشن کو زیرو پر لانے کیلئے عملی اور ٹھوس رول ادا کرنا چاہیے۔
قارئین کرام !یونین کونسل ٹولہ بانگی خیل اور یونین کونسل تبی سر کے لوگوں نے ہر دور میںعمران خان کی بھرپور سپورٹ کی ہے لیکن ان دونوں یونین کونسلوں کو نظر انداز کیا جارہا ہے ۔ ان لوگوں کی محرومیوں کیلئے اقدامات اٹھانے چاہییں۔گائوں حسن شودو کیلئے فی الفور پختہ رابطہ سڑک بنانی چاہیے۔حسن شودو کے گورنمنٹ بوائز اور گرلز سکولوں میں کم از کم چھ ، چھ ٹیچرز تعینات کرنے چاہییں۔بوائز وگرلز سکولوں میں زیرتعمیر کمرہ جات کے معیار کو باریک بینی سے چیک کرنا چاہیے۔حسن شودو کی واٹر سپلائی ٹینکی کے بارے عوامی خدشات پر غور کرنا چاہیے اور اگر عوامی خدشات درست ہیں توٹھیکیدار کیخلاف سخت ایکشن لینا چاہیے اور ان کو بلیک لسٹ قرار دینا چاہیے۔ڈپٹی کمشنر ضلع کے سربراہ ہیں ، اس لئے ترقیاتی منصوبوں میں ناقص میٹریل اور کرپشن کیخلاف ایکشن ان کی براہ راست ذمہ داری ہے۔وزیراعظم عمران خان کو ایف سی میںضلع میانوالی کے بانگی خیل خٹک کے کوٹہ کوفی الفور بحال کرانا چاہیے ۔

 

ہمارے بارے میں جاننے کے لئے نیچے دئیے گئے لنکس پر کلک کیجئے۔

ہمارے بارے میں   |   ضابطہ اخلاق   |   اشتہارات   |   ہم سے رابطہ کیجئے
 
© 2020 All Rights of Publications are Reserved by Aksriyat.
Developed by: myk Production
تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2020 اکثریت۔