اسلام آباد: ورلڈ نوٹوبیکو ڈے کے موقع پر انسانی ترقی فاؤنڈیشن (ایچ ڈی ایف) نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے ساتھ مل کر پاکستان سے ترجیحی بنیادوں پر تمباکو کی روک تھام کا مطالبہ کیا ہے
تمباکو کے تدارک سے سے دل کی بیماریوں میں کمی ہو سکے گی جو کہ دنیا بھر میں اموات کی سب سے بڑی وجہ مانی جاتی ہے ۔ فوری عمل درآمد نہ کرنے کی صورت میں اس سال بھی تمباکو کی وجہ سے ہونے والی ایک ارب اموات کو نہیں روکا جا سکے گا۔ بین الاقوامی ادارہ برائے صحت تمباکو کے خلاف اسی طرح کے اقدامات کا تقاضا کرتا ہے ۔ دنیا کے پہلے صحت عا مہ کے معاہدہ کے تحت 180 فریق ان اقدامات کو نافذ کرنے کے پابند ہیں۔ تمباکو کے استعمال سے دل کی بیماریاں پھیلتی ہیں ۔ جب کہ یہ بلند فشار خون کی ایک بڑی وجہ مانا جاتا ہے
دنیا کے 80 فیصد سے زیادہ سگریٹ نوش کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں رہتے ہیں، جہاں تمباکو کے استعمال کے نقصانات ۔ صحت کی دیکھ بھال تک رسائی کی کمی کی وجہ سے سنگین ہو جاتے ہیں
تمباکو کے استعمال کو کم کرنے سے نہ صرف اموات میں کمی ہوگی بلکہ تمباکو کے ساتھ منسلک صحت کے اخراجات میں بھی نمایاں کمی واقع ہو گی
تمباکو کی مصنوعات پر بڑا تصویری انتباہ ۔ تمباکو کے اشتہارات کو محدود کرنے اور اندرونی عوامی جگہوں پر تمباکو نوشی پر پابندی سے تمباکو کے استعمال کو کم کیا جا سکتا ہے
ایچ ڈی ایف نے پاکستان میں تمباکو کے کنٹرول کے مسئلے کو حل
کرنے کی ضرورت کو سمجھا ہے اور یہی وجہ سے حکومت کو بچوں میں تمباکو کے استعمال کو کم کرنے میں حکومت کی مدد کر رہا ہے
پاکستان کے نوجوانوں میں تمباکو کے بڑھتے ہوئے استعمال کی وجہ سے ملک کو اقتصادی اور صحت کے شعبے میں خطرات لاحق ہیں ۔ ڈبلیو ایچ او کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق، پاکستان میں پھیپھڑوں اور کینسر کے مرض میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ پاکستان میں خریداری اور کھپت کے لئے سگریٹ آسانی سے دستیاب ہے. حکومت نے سگریٹ کی تشہیر، اسپانسر اور فروغ کو کنٹرول تو کیا ہے. تاہم قیمتوں اور ٹیکس کے حوالے سے مزید اقدامات کی ضرورت ہے