صفحۂ اول    ہمارے بارے میں    رپورٹر اکاونٹ    ہمارا رابطہ
منگل 21 اکتوبر 2025 

متنازع کتاب: اسد درانی کیخلاف انکوائری، نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم

چیف رپورٹر | پیر 28 مئی 2018 

  متنازع کتاب کے معاملے پر سابق آئی ایس آئی چیف جنرل ریٹائرڈ اسد درانی کیخلاف انکوائری کا حکم دیتے ہوئے ان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور کی جانب سے جاری ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ جنرل ریٹائرڈ اسد درانی کو آج جی ایچ کیو طلب کر کے ان سے حال ہی میں شائع ہونے والی کتاب سپائی کرونیکلز پر ان کو اپنا موقف پیش کرنے کا موقع دیا گیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق سابق آئی ایس آئی چیف اسد درانی کیخلاف انکوائری کیلئے لیفٹننٹ جنرل کی سربراہی میں کوڈ آف انکوائری تشکیل دیدی گئی ہے اور ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کتاب کے حوالے سے اسد درانی اپنی پوزیشن کلیئر کریں گے۔

یاد رہے کہ سابق آئی ایس آئی چیف لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ اسد درانی کو آج 28 مئی کے روز اپنی حالیہ کتاب پر پوزیشن واضح کرنے کیلئے جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) راولپنڈی طلب کیا گیا تھا۔ پاک فوج نے کتاب پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ بتایا جائے کہ ان کی کتاب سپائی کرونیکلز میں ان سے منسوب باتیں درست ہیں یا نہیں؟

قانونی ماہرین کے مطابق اگر جنرل ریٹائرڈ اسد درانی وضاحت میں فوجی حکام کو مطمئن نہ کر سکے اور ملٹری کوڈ آف کندیکٹ کی خلاف ورزی کے مرتکب پائے گئے تو ان کے خلاف آفیشل سیکریٹ ایکٹ 1923ء کے تحت کارروائی کی جا سکتی ہے۔

 

جنرل ایوب خان کے دور میں اس ایکٹ میں تبدیلی کی گئی تھی جس کے بعد فوج کو کسی سویلین کے خلاف بھی کارروائی کا اختیار حاصل ہے۔ آفیشل سیکریٹ ایکٹ 1923ء کے تحت عمر قید اور سزائے موت سمیت مختلف سزائیں دی جا سکتی ہیں۔

لیفٹیننٹ جنرل اسد درانی کو جی ایچ کیو طلب کیا جانا جنرل قمر جاوید باجوہ کی اس پالیسی کا حصہ ہے جس کے مطابق کوئی بھی شخص ملک اور قانون سے بالاتر نہیں ہے۔

ہمارے بارے میں جاننے کے لئے نیچے دئیے گئے لنکس پر کلک کیجئے۔

ہمارے بارے میں   |   ضابطہ اخلاق   |   اشتہارات   |   ہم سے رابطہ کیجئے
 
© 2020 All Rights of Publications are Reserved by Aksriyat.
Developed by: myk Production
تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2020 اکثریت۔