صفحۂ اول    ہمارے بارے میں    رپورٹر اکاونٹ    ہمارا رابطہ
جمعرات 25 اپریل 2024 

فضاء میں فائر کرنے سے کیا ہوتا ہے؟

ویب ڈیسک | بدھ 14 اگست 2019 

پاکستان میں تقریبات یا خوشی کے مواقعوں پر ہوائی فائرنگ بہت عام ہے مگر فضاء میں جب کسی گن سے فائرنگ کی جائے تو کیا ہوتا ہے؟

تو اس کا مختصر جواب یہ ہے کہ کچھ زیادہ اچھا نہیں بلکہ برا ہوتا ہے۔درحقیقت جب آپ گن اوپر کرکے فائر کرتے ہیں تو نکلنے والی گولی 2 میل اوپر تک سفر کرسکتی ہے، جس کے بعد وہ نیچے زمین کی جانب گرنا شروع ہوتی ہے۔

اور یہی وہ موقع ہوتا ہے جب حقیقی مسئلے کا آغاز ہوتا ہے۔گن سے نکلنے والی گولی کو ہوا اُس مقام سے سینکڑوں فٹ دور لے جاسکتی ہے جہاں اسے فائر کیا جاتا ہے، تاہم اس کا انحصار ہوا کی شدت پر ہوتا ہے۔

یہ امر آپ کے لیے تو باعث اطمینان ہوسکتا ہے مگر قریب موجود کسی بھی فرد کے لیے ڈراﺅنا خواب ثابت ہوسکتا ہے۔

اپنی حد بلندی پر پہنچ کر گولی کی رفتار صفر میل گھنٹہ ہوجاتی ہے مگر جب یہ واپس زمین کی جانب آنے لگتی ہے تو کشش ثقل اس کی رفتار میں اضافہ کرتی ہے۔

ہوا کی مزاحمت گولی کے گرنے کی رفتار کچھ حد تک تو کم کرسکتی ہے مگر یہ پھر بھی زمین پر گرنے تک 400 میل فی گھنٹہ کی رفتار پکڑ سکتی ہے۔

زمین پر گرنے کے بعد اگر یہ کسی سے ٹکراتی ہے تو یہ یقیناً زخمی یہاں تک کہ ہلاکت کا باعث بھی بن سکتی ہے۔

100 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرنے والی گولی بھی جلد میں سوراخ کرسکتی ہے تو 400 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے ٹکرانے کی صورت میں نتیجہ آپ خود سوچ سکتے ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ ہر سال ہوائی فائرنگ کے نتیجے میں ان آوارہ گولیوں سے ٹکرانے کے باعث درجنوں افراد ہلاک ہوجاتے ہیں۔

اکثر یہ گولیاں لوگوں کے سروں سے ٹکراتی ہیں، یہی وجہ ہے کہ اکثر ممالک اور شہروں میں ہوائی فائرنگ کے خلاف قوانین کا اطلاق کیا گیا ہے۔

تو بنیادی طور پر کسی گن سے فضاء میں فائر کرنا کچھ زیادہ اچھا خیال نہیں جس سے گریز کرنا ہی بہتر ہے۔

ہمارے بارے میں جاننے کے لئے نیچے دئیے گئے لنکس پر کلک کیجئے۔

ہمارے بارے میں   |   ضابطہ اخلاق   |   اشتہارات   |   ہم سے رابطہ کیجئے
 
© 2020 All Rights of Publications are Reserved by Aksriyat.
Developed by: myk Production
تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2020 اکثریت۔