پاکستان کی شوبزانڈسٹری میں یوں تو ذہنی صحت اور ذہنی مسائل پر کم ہی بات کی جاتی ہے، مگر کچھ دن قبل نوجوان اداکار اور ڈی جے محسن عباس حیدر کی جانب سے پہلی بار ڈپریشن کا اعتراف کیا گیا۔
محسن عباس نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ کے ذریعے شدید ڈپریشن کا اعتراف کرتے ہوئے لکھا تھا کہ انیں لگتا ہے کہ ’ڈپریشن انہیں مار دے گا‘۔
محسن عباس حیدر نے اعتراف کیا کہ وہ گزشتہ کچھ عرصے سے ذہنی مسائل کا شکار ہیں اور جب ان کا درد برداشت سے باہر ہوگیا تو انہوں نے اسے مداحوں کے ساتھ شیئر کیا۔
محسن عباس حیدر کی جانب سے ڈپریشن کے اعتراف کے بعد انہیں مداحوں اور اداکاروں کی جانب سے بہت ہمدری ملی اور ان کی ہمت کو سراہا گیا۔
مداحوں اور ساتھی اداکاروں کی محبت کے بعد محسن عباس حیدر نے تمام افراد کا شکریہ بھی ادا کیا اور کہا کہ وہ اب کچھ بہتر محسوس کر رہے ہیں۔
محسن عباس حیدر کی جانب سے ڈپریشن کے اعتراف کے بعد اب سپر اسٹار شان شاہد نے بھی اس اہم ترین مسئلے پر بات کی ہے اور اس کے اداکاروں پر ہونے والے اثرات کو بھی بیان کیا ہے۔
محسن عباس حیدر کے بعد اب لولی وڈ کے سپر اسٹار شان شاہد نے بھی ڈپریشن پر کھل کر بات کی ہے اور انہوں نے آرٹسٹوں کو کچھ مشورے بھی دیے ہیں۔
شان شاہد نے محسن عباس حیدر کا نام لیے بغیر ڈپریشن پر بات کی اور اس کا شکار آرٹسٹوں کو اہم تجاویز بھی دیں۔
شان شاہد نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں ڈپریشن کے اداکاری پر اثرات پر بات کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اس کا شکار ہونے والے اداکاروں اور فنکاروں کو اسے بطور آلہ استعمال کرنا چاہیے۔
شان شاہد نے لکھا کہ ان کے خیال میں اداکار کو ڈپریشن کو بہترین اداکاری کے آلے پر استعمال کرکے شاندار اداکاری کرکے لوگوں کے دل جیتنے چاہیے۔
انہوں نے مثال دی کہ جس طرح عظیم مصور وان گوگ کے درد کو ان کی بنائی گئی پینٹنگز میں محسوس کیا جا سکتا ہے، اسی طرح ڈپریشن کے شکار اداکار کی اداکاری کو بھی اسکرین پر دیکھا جانا چاہیے۔
ساتھ ہی شان شاہد نے کہا کہ ایک اداکار کی شخصیت میں ڈھیر سارے کردار ہوتے ہیں اور وہ ہر طرح کے کردار کو ایک الگ انداز اور جذبات کے ذریعے بیان کرنے کی کوشش کرتا ہے اور اگر وہی اداکار ڈپریشن کو بھی اپنی اداکاری میں شامل کرلے تو وہ مزید شاندار اداکاری کر سکتا ہے۔
سپر اسٹار کا کہنا تھا کہ بد قسمتی سے کچھ اداکار ڈپریشن کے عادی ہوجاتے ہیں اور وہ درد کو برداشت کرتے رہتے ہیں۔
ساتھ ہی شان شاہد نے کہا کہ آرٹسٹوں کو چاہیے کہ ڈپریشن کو آلے کے طور پر استعمال کرکے اس عادت کو شکست دیں اور اپنے اہداف کو بہترین انداز میں حاصل کریں۔
ساتھ ہی شان شاہد نے کہا کہ دنیا اور مداح شوبز انڈسٹری کا روشن اور کھل کھلاتا چہرہ دیکھنے کے خواہاں ہیں، انہیں انڈسٹری کا سیاہ یا دردناک چہرہ نہیں دکھانا چاہیے۔