صفحۂ اول    ہمارے بارے میں    رپورٹر اکاونٹ    ہمارا رابطہ
اتوار 26 اکتوبر 2025 

طبی ماہرین کا بڑھاپے سے بچانے والی دوا کی تیاری کا دعویٰ

اکثریت ڈیسک | جمعرات 10 جنوری 2019 

ویسے تو عمر بڑھنے سے جسم میں آنے والی تبدیلیوں کی روک تھام لگ بھگ ناممکن ہے مگر سائنسدانوں کے خیال میں وہ بڑھاپے کی آمد کو روک سکتے ہیں۔

درحقیقت وہ یہ کام ایک دوا کے ذریعے کرنا چاہتے ہیں اور اس میں انہوں نے کافی حد تک کامیابی کا دعویٰ بھی کیا ہے۔

سائنسدانوں نے مختلف ادویات کے امتزاج سے ایسی دوا کو دریافت کیا ہے جو کہ جسم میں ایسے خلیات کو صاف کرتا ہے جو کہ بڑھاپے کے آثار کا باعث بنتے ہیں۔

یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

مایو کلینک، ویک فوریسٹ باپسٹ ہاسپٹل کی مشترکہ تحقیق کے دوران لوگوں کو کینسر کے مریضوں کو استعمال کرائی جانے والی دوا اور نباتاتی کیورسیٹین سپلیمنٹ کا استعمال کرایا گیا۔

یہ جز پیاز اور سبز چائے میں پایا جاتا ہے اور دیکھا گیا کہ یہ ان خلیات پر کس طرح اثرانداز ہوتا ہے۔

تین ہفتے میں ہی ان افراد میں مثبت تبدیلیاں دیکھنے میں آئیں اور سائنسدانوں کے خیال میں اس طرح عمر بڑھنے سے جسم پر طاری ہونے والے اثرات اور امراض کی روک تھام ممکن ہوسکتی ہے۔

محققین کے مطابق یہ خلیات کم از کم 20 سنگین امراض کا خطرہ بڑھاتے ہیں مگر اس طریقہ کار سے ان سے بچنا ممکن ہوسکے گا۔

اس کاک ٹیل دوا کی پہلی آزمائش چوہوں پر کی گئی تھی اور اب انسانوں پر اس کا کامیاب تجربہ کیا گیا ہے۔

بزرگ افراد کو اس دوا کا استعمال کرایا گیا اور نتائج سے معلوم ہوا کہ اس دوا کے استعمال سے چہل قدمی کے ٹیسٹ میں ان کی کارکردگی نمایاں حد تک بہتر ہوئی جبکہ وہ کرسی سے 2 سیکنڈ زیادہ تیزی سے کھڑے ہونے لگے۔

محققین نے اس دوا کے عام استعمال سے پہلے مزید تحقیق کی ضرورت پر زور دیا۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے دی لانسیٹ میں شائع ہوئے۔

ہمارے بارے میں جاننے کے لئے نیچے دئیے گئے لنکس پر کلک کیجئے۔

ہمارے بارے میں   |   ضابطہ اخلاق   |   اشتہارات   |   ہم سے رابطہ کیجئے
 
© 2020 All Rights of Publications are Reserved by Aksriyat.
Developed by: myk Production
تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2020 اکثریت۔