نئے سال کا آغاز ہوگیا ہے اور لوگ اس موقع پر بہت سی چیزوں کے بارے میں سوچتے ہیں جو ان کے خیال میں نئے برس کے دوران انہیں حاصل کرنی چاہئے، مگر سب سے اہم چیز یعنی اپنی صحت کو اکثر نظرانداز کردیتے ہیں۔
جب بات صحت اور غذائیت کی ہو تو لوگ کافی الجھن کا شکار ہوجاتے ہیں یہاں تک کہ ماہرین بھی لگتا ہے کہ جیسے ایک دوسرے سے متضاد آرا رکھتے ہیں۔
تاہم تمام تر عدم اتفاق کے باوجود کچھ چیزیں ایسی ہیں جن کی سائنس نے ٹھوس انداز سے تصدیق کی ہے۔
تو ایسے ہی بہترین طبی ٹپس جانیں جو کہ سائنسی شواہد پر مبنی ہیں۔
اس کی متعدد وجوہات ہیں، دن کی پہلی غذا سے میٹابولزم حرکت میں آتا ہے اور بعد میں زیادہ کھانے سے روکتا ہے، اس سے ہٹ کر مختلف طبی تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ صحت بخش ناشتہ کرنا دفتری امور کو بہتر طریقے سے کرنے میں مدد دیتا ہے، جبکہ ناشتہ کرکے تعلیمی اداروں میں جانے والے بچے پڑھائی میں زیادہ بہتر کارکردگی دکھاتے ہیں، ضروری نہیں کہ ناشتے میں بہت زیادہ کھائیں مگر کچھ نہ کچھ ضرور کھائیں۔
میٹھے مشروبات موٹاپے کا سبب بننے والی وہ سب سے مضر چیز ہے جو آپ جسم کا حصہ بناتے ہیں، اس کی وجہ یہ ہے کہ سیال شکل میں چینی میں موجود کیلوریز کو دماغ اس طرح شمار نہیں کرتا جس طرح ٹھوس غذا کو کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جب کوئی سافٹ ڈرنک یا سوڈا پیتا ہے تو حد سے زیادہ کھالیتا ہے مگر احساس نہیں ہوتا۔ اسی طرح یہ مشروبات موٹاپے، ذیابیطس ٹائپ ٹو، امراض قلب اور ہر طرح کے طبی مسائل کا باعث بھی بن سکتے ہیں۔ یہ بھی ذہن میں رہے کہ فروٹ جوسز بھی سافٹ ڈرنکس جتنے ہی برے ہیں کیونکہ ان میں بھی بہت زیادہ چینی ہوتی ہے اور اس میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس مضر اثرات کی روک تھام میں مددگار ثابت نہیں ہوتے۔
جسم کے لیے پانی کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں اور مناسب مقدار میں پانی پینا اولین ترجیح ہونا چاہئے کیونکہ اس سے نہ صرف جسمانی وزن میں کمی لانے میں مدد ملتی ہے بلکہ مختلف عوارض سے بھی تحفظ ملتا ہے جو ڈی ہائیڈریشن کی شکل میں آپ کو شکار بناسکتے ہیں، اگر سادہ پانی زیادہ پسند نہیں تو اس میں لیموں کا عرق ڈال کر بھی پی سکتے ہیں۔
ضروری نہیں کہ سخت جسمانی ورزش ہی کی جائے، ہفتہ بھر میں 5 روز صرف آدھے گھنٹے کی چہل قدمی بھی مختلف امراض کو دور رکھنے کے لیے کافی ثابت ہوتی ہے جبکہ دیگر فوائد الگ حاصل ہوتے ہیں۔ اگر 30 منٹ مسلسل چلنا بھی ممکن نہیں تو تھوڑی تھوڑی دیر بعد تیز چہل قدمی سے بھی مدد حاصل کی جاسکتی ہے۔
کیا بہت زیادہ ای میلز اور سوشل میڈیا چیک کرتے ہیں؟ یقیناً پیاروں کی اپ ڈیٹس ایک کلک کے فاصلے پر ہوتی ہیں، مگر کیا رات کو کسی دوست کے کھانے کی تصویر دیکھنا واقعی ضروری ہوتا ہے؟ اگلی صبح تک انتظار کرنا ممکن ہے، رات کو گھر میں سب اکاﺅنٹس سے لاگ آف ہوکر فون ایک طرف رکھ دیں۔ جب اسکرین ٹائم کم ہوگا تو آپ دیگر کاموں کے لیے آزاد ہوں گے جیسے چہل قدمی، مطالعہ یا رشتے داروں سے ملاقاتیں۔