صفحۂ اول    ہمارے بارے میں    رپورٹر اکاونٹ    ہمارا رابطہ
بدھ 29 اکتوبر 2025 

جسمانی مائعات کو بطور توانائی استعمال کرنے والا طبی سینسر

اکثریت ڈیسک | ہفتہ 29 ستمبر 2018 

 واشنگٹن: 

 

امریکی سائنس دانوں نے کئی کام کرنے والا ایک ایسا ہرفن مولا بایو سینسر بنالیا ہے جو جسم میں لگایا جاسکتا ہے، بایو فیول سے چلتا ہے، جسم کے اندر کئی بایو سگنلز کو نوٹ کرکے امراض کی تشخیص میں مدد دے گا۔

 

آئی ای ای ای ٹرانسیکشنز آف سرکٹس اینڈ سسٹمز نامی جرنل میں شائع رپورٹ کے مطابق واشنگٹن اسٹیٹ یونیورسٹی (وی ایس یو) میں انجینئرنگ اور کمپیوٹر سائنس اسکول کے پروفیسر سونبھانشو گپتا اور ان کے ساتھیوں نے بایو فیول سے چلنے والا سینسر بنایا ہے جو جسم کے اندر مختلف مائعات سے توانائی حاصل کرتا ہے۔

اس کی ڈیزائننگ پروفیسر سوہا اور ایلا کوسٹیو کوفا نے کی ہے جو ایک اور ادارے سے وابستہ ہیں۔ سینسر کی بدولت انگلی میں سوئی چبھو کر خون کا قطرہ لینے کی ضرورت بھی ختم ہوجائے گی جو ذیابیطس کے مریضوں کےلیے تقریباً ہر روز ضروری ہوتی ہے۔

انسانی جسم کے اندر طرح طرح کے مائعات کا ایک سمندر ہے جسے چھوٹے الیکٹرونک آلات چلانے میں استعمال کیا جاسکتا ہے جو چند مائیکرو واٹس کے برابر بجلی استعمال کرتے ہیں۔ یہاں تک کہ خون میں موجود شکر بھی بایو فیول کا کام کرسکتی ہے۔ اس لحاظ سے جسم کے اندر سینسر ایک طویل عرصے تک کسی بیٹری کے بغیر کام کرسکے گا۔

تجربہ گاہ میں سینسر کی کئی طرح سے آزمائش کی گئی ہے اور بہت کم قیمت میں اسے بڑے پیمانے پر تیار کیا جاسکتا ہے۔ اس کا سرکٹ مائیکرو الیکٹرونکس پر مشتمل ہے جس کے بہت اچھے نتائج برآمد ہوئے ہیں۔

 

ہمارے بارے میں جاننے کے لئے نیچے دئیے گئے لنکس پر کلک کیجئے۔

ہمارے بارے میں   |   ضابطہ اخلاق   |   اشتہارات   |   ہم سے رابطہ کیجئے
 
© 2020 All Rights of Publications are Reserved by Aksriyat.
Developed by: myk Production
تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2020 اکثریت۔