لاہور: ایم سی سی کے کپتان کمار سنگاکارا کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی ٹیموں کی پاکستان آمد دیکھنا چاہتا ہوں، میں اپنے ساتھ پاکستانی عوام کی گرمجوشی، تماشائیوں کا شاندار استقبال اور لاہور کے سفر کی حسین یادیں لے جارہا ہوں۔ لیجنڈری کرکٹر اور صدر ایم سی سی کمار سنگاکارا نے 4 میچوں پر مشتمل سیریز کے سلسلے میں پاکستان کے دورے پر آئی ایم سی سی کرکٹ ٹیم کی قیادت کی۔ پی سی بی پوڈ کاسٹ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کمار سنگاکارا کا کہنا تھا کہ وہ بین الاقوامی کرکٹ ٹیموں کی پاکستان آمد دیکھنے کے خواہشمند ہیں۔
13 فروری کو لاہور پہنچنے والی ایم سی سی کرکٹ ٹیم کے دورہ میں 3 ٹی ٹوئنٹی اور ایک 50 اوورز پر مشتمل میچز شامل تھے۔ اس کے علاوہ اسکواڈ میں شامل کھلاڑیوں نے گولف کھیلی، شاہی قلعہ کا دورہ کیا اور شہر کے مختلف مقامات پر کھانے بھی کھائے۔
اس موقع پر صدر ایم سی سی کا کہنا تھا کہ وہ ایک بار پھر پاکستان آنے پر بہت خوش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انفرادی طور پر وہ 10 سال بعد پاکستان آئے جبکہ ایم سی سی ٹیم کو پاکستان آئے کئی دہائیاں گزر چکی ہیں۔ یہاں آنے کا مقصد پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کے لیے مستقل بنیادوں پر راہ ہموار کرنا ہے۔
کمار سنگارا نے مزید کہا کہ کسی بھی دورے کے دوران ہوٹل تک محدود رہنے کی بجائے شہر کے مختلف علاقوں کی سیر کرنا ہمیشہ خوشگوار لمحہ ہوتا ہے۔ دورہ لاہور کے دوران ایم سی سی کی ٹیم متعدد بار جم خانہ گولف کورس گئی، اسکواڈ میں شامل کھلاڑیوں نے وہاں کی مہمان نوازی کا بھرپور لطف اٹھایا۔
کمار سنگاکارا کا کہنا تھا کہ وہ یہاں سے عوام کی گرمجوشی، تماشائیوں کے شاندار استقبال، کھلاڑیوں کے جوش اور شہر کی سیر سے متعلق خوشگوار یادیں اپنے ساتھ واپس لے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی مستقل بحالی کی غرض سے یہاں دیگر ممالک کی ٹیموں کو کھیلتا دیکھنا چاہتے ہیں۔
صرف گزشتہ تین ماہ کے دوران سری لنکا کرکٹ ٹیم، دو ٹیسٹ جبکہ بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم تین ٹی ٹونٹی اور ایک ٹیسٹ میچز کھیلنے پاکستان آئی۔ اس کے علاوہ ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ 2020 کے مکمل ایڈیشن کا انعقاد بھی 20 فروری بروز جمعرات سے پاکستان میں ہورہا ہے۔ ملک کے 4 مختلف شہروں میں کھیلے جانے والے ایونٹ میں 36 غیر ملکی کھلاڑی شرکت کررہے ہیں۔
کمار سنگاکارا کا کہنا ہے کہ ٹور کی غرض سے پاکستان ایک شاندار ملک ہے اور وہ اپنے ہمراہ بھی یہی پیغام لے کر واپس جارہے ہیں۔ صدر ایم سی سی نے کہا کہ انہیں یہاں کھیلے گئے تمام میچز اب بھی یاد ہیں۔ لاہور قلندرز کے خلاف وارم اپ میچ میں جس طرح 19ہزار شائقین کرکٹ اسٹیڈیم میں موجود تھے، انہیں دیکھنا بھی ایک یادگار لمحہ رہے گا۔ وہ بخوبی جانتے ہیں کہ پاکستانی عوام کرکٹ سے کتنی محبت کرتی ہے اور یہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے معاشی استحکام کے لیے کتنا ضروری ہے۔