پاکستان ٹیسٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی نے 10سال بعد دوبارہ پاکستان کا دورہ کر کے ملک میں ٹیسٹ کرکٹ بحال کرنے پر سری لنکن کرکٹ ٹیم کا شکریہ ادا کیا ہے۔
پاکستان اور سری لنکا کے درمیان کل راولپنڈی میں دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا پہلا میچ کھیلا جائے گا جس کے ساتھ ہی ملک میں 10 سال کے طویل عرصے کے بعد ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی ہوگی۔
راولپنڈی میں اپنے سری لنکن ہم منصب دمتھ کرونارتنے کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اظہر علی نے کہا کہ یہ ایک تاریخی موقع ہے اور تمام کھلاڑی اس کا حصہ بننے پر بہت پرجوش ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم یہاں آنے پر سری لنکن ٹیم کے شکر گزار ہیں، ہم نے آخری ٹیسٹ میچ بھی انہی کے خلاف کھیلا تھا لہٰذا ان کے دورے سے دنیا کو ایک اچھا پیغام جائے گا کہ ہمیں ایک دوسرے کو سپورٹ کرنے کی ضرورت ہے۔
یاد رہے کہ مارچ 2009 میں لاہور میں ٹیسٹ میچ کے لیے اسٹیڈیم آنے والی سری لنکن ٹیم کی بس پر دہشت گردوں نے حملہ کردیا تھا جس کے نتیجے میں 8 افراد ہلاک اور کھلاڑیوں اور آفیشل سمیت متعدد زخمی ہو گئے تھے۔
اس حملے کے بعد پاکستان پر کرکٹ سمیت عالمی کھیلوں کے دروازے بند ہو گئے تھے اور پاکستانی ٹیم کو اپنی تمام ہوم سیریز متحدہ عرب امارات کے نیوٹرل مقام پر کھیلنا پڑیں۔
ملک میں 6 سال کے طویل عرصے کے بعد زمبابوے کے دورے کے نتیجے میں عالمی کرکٹ کی بحالی کی جانب پہلا قدم رکھا گیا تھا اور اس کے بعد سیکیورٹی کی صورتحال بتدریج بہتر ہونے کی بدولت پاکستان سپر لیگ کے ساتھ ساتھ غیر ملکی ٹیموں کے دوروں کے نتیجے میں ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ بحال ہوئی۔
رواں سال ستمبر اکتوبر میں سری لنکن ٹیم نے محدود اوورز کی سیریز کے لیے پاکستان کا کامیاب دورہ کیا جس کے بعد ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی کی امیدیں روشن ہو گئیں اور سری لنکا کی ٹیم کی آمد کے ساتھ ہی ملک میں ایک دہائی کے طویل عرصے کے بعد ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی کا خواب شرمندہ تعبیر ہونے جا رہا ہے۔
قومی ٹیم کے اسکواڈ میں شامل تمام 16 کھلاڑیوں کا یہ پاکستان میں پہلا ٹیسٹ میچ ہو گا کیونکہ ان تمام ہی کھلاڑیوں نے مذکورہ حملے کے بعد پاکستان کے لیے ٹیسٹ ڈیبیو کیا جبکہ 75 ٹیسٹ میچ کھیلنے والے کپتان اظہر علی کا بھی یہ پاکستانی سرزمین پر پہلا ٹیسٹ میچ ہو گا۔
اظہر علی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ اگر نوجوان یہاں کرکٹ ہوتے ہوئے نہیں دیکھیں گے تو یہ ہماری کرکٹ اور نوجوان کھلاڑیوں کے لیے بہت بڑا نقصان ہو گا۔