پشاور سی سی پی او کریم خان نے گزشتہ روز قیوم اسٹیڈیم پشاور میں 33ویں نیشنل گیمز کے دوران سکیورٹی کا جائزہ لینے کیلئے خصوصی دورہ کیا، اس موقع پر ایس ایس پی آپریشن ظہور بابر آفریدی ، ایس پی کینٹ محمد اشفاق ، ایس ایچ او گلبر زاہد حسین اور دیگر پولیس افسران بھی موجود تھے، سی سی پی او کریم خان نے کہا کہ نیشنل گیمز نو سال بعد پشاور میں منعقد کئے جا رہے ہیں،انہوں نے کہا کہ تاریخی قومی کھیلوں کے پر امن انعقاد کی خاطر پشاور پولیس نے سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کو حتمی شکل دے دی ہے جس کے تحت 5 ہزار کے قریب پولیس افسران و اہلکار سکیورٹی کے فرائض سر انجام دے رہے ہیں، انہوں نے مزید کہاکہ نیشنل گیمز کی خاطر قیوم سپورٹس کمپلیکس میں پولیس کنٹرول روم بھی قائم کیا ہے جس کے زریعے تمام سکیورٹی انتظامات کی نگرانی کی جارہی ہے تفصیلات کے مطابق سی سی پی او کریم خان نے کہا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے کھلاڑیوں اور آفیشلز کو27 مختلف ہوٹلز میں ٹھہرایا گیا ہے جس کے لئے پشاور پولیس نے تمام ہوٹلز اور اسٹیڈیمز کا سکیورٹی آڈٹ کرنے کے بعد تمام اہم اور حساس مقامات کی نشاندہی کرنے کے بعد سکیورٹی پلان تشکیل دیا ہے، جس کے تحت ہوٹلوں اور اسٹیڈیمز میں سپیشل کمبیٹ یونٹ کے جوانوں کے ساتھ ساتھ سادہ لباس میں پولیس اہلکاروں کو بھی تعینات کیا گیا ہے انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل گیمز تقاریب کے لئے بھی تمام تر انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے جس کے تحت ہر تقریب کے لئے پولیس اہلکار تعینات کئے گئے ہیں ،انہوں نے واضح کیا کہ گیمز کے دوران شہر کے چالیس داخلی و خارجی پوائنٹس بنا کر سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے، انہون نے مزید کہا کہ دیگر سکیورٹی اداروں کے ساتھ مشترکہ روزانہ کی بنیاد پر سرچ اینڈ سٹرائیک آپریشنز کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس کا مقصد شہر میں امن و امان اور نیشنل گیمز کے پر امن انعقاد کو یقینی بنانا ہے،