صدر پاکستان عارف علوی نے جوڈیشل کمیشن کی سفارش پر پشاور ہائی کورٹ میں چار نئے ایڈیشنل ججوں کی تقرری کی منظوری دیدی وہ ایک سال کے لئے پشاور ہائی کورٹ میں ایڈیشنل جج کے طور پر خدمات سرانجام دینگے جس کے بعد انکی کارکردگی کی بنیاد پر انہیں مستقل کیا جا ئیگا
عدالت عالیہ پشاور میں چا ر نئے ججو ں کی تقرری سے ججوں کی تعداد 19ہو گئی۔ چاروں ججز آئندہ چند روز میں پشاور ہائی کورٹ میں جسٹس کے طور اپنے عہدوں کا حلف لیں گے
نئے ایڈیشنل ججوں میں وقار احمد شا مل ہیں جو پشاور ہا ئی کو رٹ میں ایڈ یشنل ایڈوکیٹ جنرل کے طور پر خدمات سرانجام دے رہے تھے جو سا ل 2005میں سول جج کے طور پربھر تی ہوئے تھے تاہم بعدازاں انہوں نے استعفیٰ دیدیا اور بعدازاں ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل تعینات ہوئے نگران حکومت میں ایک دفعہ استعفیٰ دینے کے بعد انکی دوبارہ پانچ سال کے لئے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل کے طو ر پر تعیناتی عمل میں لائی گئی ۔
صاحبزادہ اسد اللّٰلہ خان کا تعلق خیبرپختونخوا کے علاقہ صوابی سے ہے جنہو ں نے ایل ایل بی کرنے کے بعد پشاور ہائی کورٹ میں وکالت کا پیشہ اختیار کر لیا اور سال2012میں سپریم کورٹ کے وکیل بنے اسی طر ح محمد نعیم انور اور احمد علی بھی ایڈیشنل ججوں میں شامل ہیں