صفحۂ اول    ہمارے بارے میں    رپورٹر اکاونٹ    ہمارا رابطہ
جمعرات 28 مارچ 2024 

برطرفی یا استعفیٰ، چیف سلیکٹر کیلیے فیصلے کی گھڑی آگئی

اسپورٹس رپورٹر | بدھ 17 جولائی 2019 

 لاہور:   برطرفی یا استعفیٰ،چیف سلیکٹر کیلیے فیصلے کی گھڑی آ گئی، آج لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران انضمام الحق کا اہم اعلان متوقع ہے۔

ورلڈکپ میں پاکستانی ٹیم کی کارکردگی غیرمعیاری رہی اور سیمی فائنل میں بھی جگہ نہ مل سکی، اس دوران چیف سلیکٹر انضمام الحق کے بعض فیصلے بھی زیر تنقید آئے، ان کی پریس کانفرنس بدھ کی دوپہر ڈھائی بجے قذافی اسٹیڈیم لاہور میں شیڈول ہے، سابق کپتان کی جانب سے اہم اعلان متوقع ہے،وہ شکستوں کی وجوہات بھی بیان کریں گے۔

ذرائع کے مطابق بورڈ ان کے معاہدے میں توسیع نہ کرنے کا پہلے ہی فیصلہ کر چکا لہذا وہ برطرفی پر استعفے کو ترجیح دیں گے۔

دوسری جانب ورلڈکپ سمیت پاکستان ٹیم کی گذشتہ 3سال میں کارکردگی کا پوسٹ مارٹم کرنے کی ذمہ داری کرکٹ کمیٹی کے سپرد ہوئی لیکن ابھی تک اس کی اپنی بنیادیں ہی ہلتی دکھائی دے رہی ہیں،سابق کپتان محسن خان نے استعفیٰ دیا یا لیا گیا،کمیٹی کے فعال ہونے سے قبل ہی ان کی رخصتی ہوگئی۔

مختلف امور کے بارے میں غیر جانبدارانہ رائے حاصل کرنے کیلیے عام طور پر کمیٹیز میں ایسے افراد کو شامل کیا جاتا ہے جن کے پاس خود ادارے کا کوئی عہدہ نہ ہوا لیکن پی سی بی نے انوکھا فیصلہ کرتے ہوئے اپنے ہی مینجنگ ڈائریکٹر وسیم خان کو سربراہ بنا دیا، پاکستان کرکٹ کے ماضی سے ناواقف برطانوی شہری اب حالات کا جائزہ لے کر مستقبل کے اہم ترین فیصلے کریں گے۔

بظاہر کرکٹ کمیٹی بھی ون مین شو ہی نظر آرہی ہے،محسن خان جیسا بڑا نام موجود نہیں رہا،مصباح الحق کی جانب سے عدم دلچسپی کی اطلاعات سامنے آرہی ہیں۔

ذرائع کے مطابق ان کی27جولائی کو ہونے والی میٹنگ میں شرکت مشکوک ہے،سابق کپتان ذاتی مصروفیات کی بنا پر امریکا جانے کا ارادہ رکھتے ہیں،اگر انھوں نے رخصتی کا فیصلہ کرلیا تو ویڈیو لنک کے ذریعے رابطے کی کوشش ہو گی،دیگر2ارکان وسیم اکرم اور عروج ممتاز کی شرکت کے حوالے سے ابھی کچھ واضح نہیں ہوسکا، مستقبل کے فیصلوں پر انتہائی سنجیدہ معاملات کا جائزہ لینے کے حوالے سے کمیٹی میں سنجیدگی کا فقدان پایا جاتا ہے۔

پی سی بی کو دیگر معاملات میں کئی بڑے فیصلے کرنا ہیں،گوکہ ایم ڈی وسیم خان اس تاثر کو رد کر چکے مگرکپتان سرفراز احمد کو ٹی ٹوئنٹی کرکٹ تک محدود کیے جانے کی بازگشت سنائی دے رہی ہے۔ البتہ مشکل یہ ہے کہ بابر اعظم اور عماد وسیم سمیت جن متبادل کپتانوں کے نام لیے جا رہے ہیں ان کو بھی کرکٹ حلقوں میں اس بھاری ذمہ داری کیلیے موزوں قرار نہیں دیا جا رہا۔

ہیڈ کوچ مکی آرتھر کا معاہدہ ورلڈکپ کے ساتھ ہی ختم ہوچکا، چیئرمین پی سی بی احسان مانی اور ایم ڈی وسیم خان نے ان کو باور کرا دیاکہ اگلی مدت کیلیے کام کرنا چاہتے ہیں تو دیگر امیدواروں کے ساتھ نئے سرے سے درخواست دینا ہوگی، بورڈ نے ہیڈ کوچ اور معاون اسٹاف کیلیے ممکنہ ناموں پر ہوم ورک شروع کردیا ہے،اس ضمن میں اینڈی فلاور کا نام لیا جا رہا ہے،ان کے بھائی گرانٹ فلاور بطور بیٹنگ کوچ مکی آرتھر کی معاونت کرتے رہے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی حکام انگلینڈ کیلیے ہیڈ کوچ اور پھر اکیڈمی میں اینڈی کے کام سے خاصے متاثر نظر آتے ہیں،ان کا خیال ہے کہ انگلش ٹیم کی ورلڈکپ فتح کے پس منظر میں اکیڈمی کا ایک مربوط سسٹم موجود تھا اور پی سی بی مستقبل کیلیے نیا نظام لانے کی تیاری میں مصروف ہے۔

 

ہمارے بارے میں جاننے کے لئے نیچے دئیے گئے لنکس پر کلک کیجئے۔

ہمارے بارے میں   |   ضابطہ اخلاق   |   اشتہارات   |   ہم سے رابطہ کیجئے
 
© 2020 All Rights of Publications are Reserved by Aksriyat.
Developed by: myk Production
تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2020 اکثریت۔