دنیا بھر میں روزانہ لاکھوں بلکہ کروڑوں افراد فاسٹ فوڈ کھاتے ہیں اور اس حوالے سے ایک نام سب کے لیے جانا پہچانا ہے اور وہ ہے میکڈونلڈ۔
گر چین میں اس فاسٹ فوڈ کمپنی کے چکن ونگ کھانے سے ایک بچی مرتے مرتے بچی۔
آسٹریلین ویب سائٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق چین کے دارالحکومت بیجنگ میں ایک خاتون اس وقت دہشت زدہ ہوگئی جب اس کی بچی کا سانس چکن ونگ کھانے پر رک گیا۔
اس کی وجہ تلی ہوئے مرغی کے ٹکڑے پر پروں کی موجودگی تھی۔
اس خاتون جس کا نام سامنے نہیں آیا، کے مطابق وہ اپنی بچی کو چکن ونگ کھلاتے ہوئے اس پر پروں کی موجودگی پر توجہ نہیں دے سکی اور 3 ٹکڑے کھلادیئے۔
خاتون نے دعویٰ کیا کہ گھر پر منگوائے گئی ڈیلیوری کو کھانے کے بعد اس کی بچی نے کھانستے ہوئے پروں کو اگلا۔
اس کے بعد سے ان چکن ونگز کی تصاویر چین میں سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہیں جن میں مرغی کے پر چکن ونگ پر دیکھے جاسکتے ہیں۔
اس واقعے کے بعد پریشان ماں نے مقامی میکڈونلڈ ریسٹورنٹ پر جاکر اس واقعے کی شکایت کی۔
جس پر وہاں موجود ریسٹورنٹ سپروائزر نے مشتعل خاتون کا غصہ ٹھنڈا کرنے کے لیے 300 یوآن دینے کی پیشکش کی مگر ماں نے اسے قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے مقامی فوڈ اتھارٹی کے پاس شکایت درج کرائی۔
اس خاتون نے بعد ازاں بیجنگ نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ بچی کو ہسپتال نہیں لے گئی تھی کیونکہ اسے مزید کسی مسئلے کا سامنا نہیں ہوا۔
یہ واقعہ سامنے آنے کے بعد میکڈونلڈ نے چین کی سوشل میڈیا سائٹ ویبو پر معذرت پر مشتمل پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ کمپنی اس واقعے کی تحقیقات ررہی ہے۔
کمپنی کا کہنا تھا کہ ہم اس بڑی غلطی پر معذرت کرتے ہیں کہ ریسٹورنٹ چکن ونگز پر پروں کو دیکھنے سے قاصر رہا، جس سے صارف کو مسئلے کا سامنا ہوا۔