سندھ ہائی کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری کی طرف سے دائر ریکارڈ طلب کرنے کی درخواست مسترد کر تے ہوئے آئندہ سماعت پر پراسیکیوٹر نیب اور ڈی جی نیب سے جواب طلب کرلیا ۔ منگل کو سندھ ہائی کورٹ میں منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری کی طرف سے دائر ریکارڈ طلب کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی ۔سندھ ہائی کورٹ میں دلائل دیتے ہوئے سابق صدر کے وکیل فاروق نائیک نے کہا پورا ریکارڈ طلب کر لیا جائے، سپریم کورٹ نے کیس اسلام آباد منتقلی کے احکامات نہیں دیے، یہ کیس نیب کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا، کیس بینکنگ کورٹ میں زیر سماعت رہا اور بعد میں اسلام آباد نیب کورٹ منتقل کردیا گیا۔آصف زرداری کے وکیل نے کہا ک ایف آئی آر میں بھی کئی ظاہر نہیں ہوتا کہ نیب اس معاملے کو دیکھے، یہ کیس کرپشن کا نہیں ہے جیسے نیب کورٹ منتقل کیا گیا۔عدالت نے استفسار کیا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر آپ کیا کہے گے؟ اگر آپ کو لگتا ہے آپ کے ساتھ غلط ہورہا ہے تو آپ سپریم کورٹ میں نظر ثانی درخواست دائر کیوں نہیں کرتے؟ سپریم کورٹ کا فیصلہ واضح ہے اس کے بعد مزید کیا بچتا ہے؟عدالت نے ریکارڈ طلبی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے سماعت 26 مارچ تک ملتوی کردی۔