چارسدہ کے تھانہ پڑانگ میں تفتیش کی غرض سے لایا جانے والا ملزم فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا۔ مقتول کاشف کے بھائی کامل نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کے بھائی کو ایس ایچ او تھانہ پڑانگ عارف خان نے قتل کیا ہے کیونکہ وہ اس سے 10 لاکھ روپے کا تقاضا کرہا تھا۔ واضح رہے کہ دو روز قبل چارسدہ موٹر وے انٹرچینج کے قریب ضیاء اللّٰلہ نامی ایک تاجر کو نامعلوم افراد نے قتل کر دیا تھا۔
بعدازاں پولیس نے قتل کیس میں کاشف کو شامل تفتیش کیا تھا کیونکہ وہ مقتول تاجر کے ساتھ دوکان پر کام کرتا تھا۔ دوسری جانب چارسدہ کے ضلعی پولیس افسر نے موقف اپنایا ہے کہ کاشف نے تھانہ کے محرر سے پستول چھین کر خودکشی کی ہے۔ ادھر آئی جی خیبرپختونخوا ڈاکٹر محمد نعیم نے پولیس کی حراست میں ملزم کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی مردان ریجن کو واقعے کی جوڈیشل انکوائری کا حکم دیا ہے۔
ڈی آئی جی کے احکامات کی روشنی میں ضلعی پولیس افسر نے ایس ایچ او تھانہ پڑانگ، محرر اور تفتیشی افسر کو فوری طور پر معطل کردیا ہے۔ مقتول کے ورثاء نے مگر حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ متذکرہ ایس ایچ او کیخلاف مقدمہ درج کیا جائے بصورت وہ شدید احتجاج کریں گے کیونکہ کاشف کو ایس ایچ او نے قتل کیا ہے جو دس لاکھ روپے کا ناجائز مطالبہ کررہا تھا۔