لاہور: سابق وزیر اعظم نواز شریف کو کوٹ لکھپت جیل میں ’بہتر کلاس‘ تو ملی ہے تاہم پنجاب حکومت کا کہنا تھا کہ وہ نواز شریف کی جانب سے انہیں ایک قیدی فراہم کرنے کی درخواست کو پورا نہیں کرسکتے اور انہیں اپنا کمرہ خود صاف کرنا ہوگا۔
انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات شاہد سلیم بیگ کا کہنا تھا کہ نواز شریف سے کہا گیا ہے کہ العزیزیہ اسٹیل ملز کیس میں انہیں ملنے والی 7 سال قید کی سزا کے دوران انہیں اپنا جیل کا کمرہ خود صاف کرنا ہوگا۔
گورنر پنجاب چوہدری سرور کے ہمراہ گورنر ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جیل کے سربراہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف کا کیس انتہائی حساس تھا اور انہیں ان کے بیرک سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
جیل مینوئل کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیر اعظم سے ان کا کمرہ خود صاف کرنے کا کہا گیا ہے۔
تاہم بعد ازاں انہوں نے ڈان کو وضاحت دی کہ مینوئل کے مطابق بزرگ قیدیوں کو کسی حد تک راحت فراہم کی جاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے جیل میں ہونے کے دوران کسی بھی قسم کا معاملہ پاکستان کے لیے بدنامی کا سبب بن سکتا ہے۔